Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طنز کرنا تو ان کی عادت ہے

ساگر اکبر آبادی

طنز کرنا تو ان کی عادت ہے

ساگر اکبر آبادی

MORE BYساگر اکبر آبادی

    طنز کرنا تو ان کی عادت ہے

    آج کچھ اور ہی شرارت ہے

    غیر سے ہنس کے آپ ملتے ہیں

    ایسی بھی ہم سے کیا عداوت ہے

    مجھ سے خوابوں میں ملتے رہتے ہیں

    مجھ پر ان کی بڑی عنایت ہے

    جب بھی فرصت ہو آ کے لے لینا

    میرا دل آپ کی امانت ہے

    ان کے گھر کا طواف کرتا ہوں

    یہ میرے واسطے زیارت ہے

    کیا کہوں اپنا حال دل جاناں

    حال میرا خود ہی وضاحت ہے

    میرے لہجے میں انکساری ہے

    میرے پرکھوں کی یہ وراثت ہے

    سنگ مرمر میں دل دھڑکتا ہے

    تاج کہنے کو ایک عمارت ہے

    روتے بچے کو گر ہنساؤ تم

    یہ بھی اک طرح کی عبادت ہے

    کل تلک جو تھے راہزن مشہور

    آج کل ان کی ہی وزارت ہے

    تجھ کو ساگرؔ پتہ نہیں شاید

    شاعری عشق کی علامت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے