طنز کرنا تو ان کی عادت ہے
طنز کرنا تو ان کی عادت ہے
آج کچھ اور ہی شرارت ہے
غیر سے ہنس کے آپ ملتے ہیں
ایسی بھی ہم سے کیا عداوت ہے
مجھ سے خوابوں میں ملتے رہتے ہیں
مجھ پر ان کی بڑی عنایت ہے
جب بھی فرصت ہو آ کے لے لینا
میرا دل آپ کی امانت ہے
ان کے گھر کا طواف کرتا ہوں
یہ میرے واسطے زیارت ہے
کیا کہوں اپنا حال دل جاناں
حال میرا خود ہی وضاحت ہے
میرے لہجے میں انکساری ہے
میرے پرکھوں کی یہ وراثت ہے
سنگ مرمر میں دل دھڑکتا ہے
تاج کہنے کو ایک عمارت ہے
روتے بچے کو گر ہنساؤ تم
یہ بھی اک طرح کی عبادت ہے
کل تلک جو تھے راہزن مشہور
آج کل ان کی ہی وزارت ہے
تجھ کو ساگرؔ پتہ نہیں شاید
شاعری عشق کی علامت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.