طنز کی تیغ مجھی پر سبھی کھینچے ہوں گے
طنز کی تیغ مجھی پر سبھی کھینچے ہوں گے
آپ جب اور مرے اور نگیچے ہوں گے
آئنہ پوچھے گا جب رات کہاں تھے صاحب
اپنی بانہوں میں وہ اپنے ہی کو بھینچے ہوں گے
جس طرف چاہئے گا آپ چلے جائیے گا
سامنے چاند کے ہم آنکھوں کو میچے ہوں گے
آج پھر گزریں گے قاتل کی گلی سے ہم لوگ
آج پھر بند مکانوں کے دریچے ہوں گے
جس کی ہر شاخ پہ رادھائیں مچلتی ہوں گی
دیکھنا کرشن اسی پیڑ کے نیچے ہوں گے
اک مکاں اور بھی ہے شیش محل کے لوگو
جس میں دہلیز نہ آنگن نہ دریچے ہوں گے
تیرا دم ہے تو بہاروں کو سکوں ہے بیکلؔ
پھر ترے بعد کہاں باغ بغیچے ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.