تپتا ہوا کسی کے کوئی آبلہ نہ ہو
تپتا ہوا کسی کے کوئی آبلہ نہ ہو
یا رب ہماری طرح کوئی دل جلا نہ ہو
تیری گلی کو چھوڑ کے جائے وہ پھر کہاں
تیرے سوا جسے کوئی اور آسرا نہ ہو
آؤ نہ آج مل کے کریں کلفتوں کو دور
یہ کون جانتا ہے کہ کل کیا ہو کیا نہ ہو
جو چاہو کر گزارو تمہیں روکتا ہے کون
یہ سچ کہا کسی نے کہ بندہ خدا نہ ہو
تا حشر درد دل سے رہوں لذت آشنا
یا رب وہ درد بخش جو مجھ سے جدا نہ ہو
مر جائے سر نہ پھوڑ کر اپنا تو کیا کرے
وہ غم نصیب جس کو کوئی آسرا نہ ہو
وہ صاعقہ بدوش چلے آ رہے ہیں آج
منظر یہ دل ربا کہیں صبر آزما نہ ہو
انگڑائیاں کسی کی وہ پھر یاد آ گئیں
پھر شورش جنوں میں کوئی مبتلا نہ ہو
پھر بے نقاب آج ہے وہ شاہد جمال
غش کھا کے کوئی طور پہ دیکھو گرا نہ ہو
چنگاریاں سی اڑتی ہیں پہلو سے کیوں ذکیؔ
قلب و جگر کو دیکھو کہیں آبلہ نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.