Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تپتے صحرا میں کوئی پھول کھلانے کے لئے

کاشف سید

تپتے صحرا میں کوئی پھول کھلانے کے لئے

کاشف سید

MORE BYکاشف سید

    تپتے صحرا میں کوئی پھول کھلانے کے لئے

    اتنا بیتاب نہ ہو خاک اڑانے کے لئے

    داؤ پر جان لگا دی اسے پانے کے لئے

    اب مرے پاس بچا کیا ہے گنوانے کے لئے

    وضع داری کا تحفظ کوئی آسان نہیں

    کتنے سر کٹ گئے دستار بچانے کے لئے

    کچھ دیا یا نہ دیا ہم کو زمانے نے مگر

    کچھ نہ کچھ چھوڑ کے جائیں گے زمانے کے لئے

    میں نے بھی دیکھ لیا پیار بھری نظروں سے

    وہ بھی پر تول رہا تھا ادھر آنے کے لئے

    ہلکے لوگوں کو نہ ہم راز بنانا کاشفؔ

    سوکھے پتے ہیں فقط شور مچانے کے لئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے