تپتے صحرا میں کوئی پھول کھلانے کے لئے
تپتے صحرا میں کوئی پھول کھلانے کے لئے
اتنا بیتاب نہ ہو خاک اڑانے کے لئے
داؤ پر جان لگا دی اسے پانے کے لئے
اب مرے پاس بچا کیا ہے گنوانے کے لئے
وضع داری کا تحفظ کوئی آسان نہیں
کتنے سر کٹ گئے دستار بچانے کے لئے
کچھ دیا یا نہ دیا ہم کو زمانے نے مگر
کچھ نہ کچھ چھوڑ کے جائیں گے زمانے کے لئے
میں نے بھی دیکھ لیا پیار بھری نظروں سے
وہ بھی پر تول رہا تھا ادھر آنے کے لئے
ہلکے لوگوں کو نہ ہم راز بنانا کاشفؔ
سوکھے پتے ہیں فقط شور مچانے کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.