Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تقاضے ہیں شاید یہی آج کل کے

بانو طاہرہ سعید

تقاضے ہیں شاید یہی آج کل کے

بانو طاہرہ سعید

MORE BYبانو طاہرہ سعید

    تقاضے ہیں شاید یہی آج کل کے

    بہاروں میں رکھ دیں گلوں کو مسل کے

    مری تلخ تھی مسکراہٹ کچھ ایسی

    غم زندگی رہ گیا ہاتھ مل کے

    ہمیں کیا ڈراتے ہو مٹنے کے ڈر سے

    زمانہ نہ رکھ دے تمہیں خود کچل کے

    فضا میں یہ دھیمی سی آہٹ ہے کیسی

    صبا ہے کہ ان کے قدم ہلکے ہلکے

    یہ دل ہے شکستہ امیدوں کی بستی

    یہاں آئیے گا سنبھل کے سنبھل کے

    عجب ہے یہ دنیا عجب اس کی رسمیں

    کہیں پر اجالے کہیں پر دھندلکے

    نہ کی میں نے تقلید شیخ و برہمن

    خدا مل گیا اس بھنور سے نکل کے

    سنا ہے بہشت زمیں میکدہ ہے

    چلو طاہرہؔ دیکھ لیں کیوں نہ چل کے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے