Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تقدیر بگڑتی جاتی ہے گو بات بنائے جاتے ہیں

حبیب جونپوری

تقدیر بگڑتی جاتی ہے گو بات بنائے جاتے ہیں

حبیب جونپوری

MORE BYحبیب جونپوری

    تقدیر بگڑتی جاتی ہے گو بات بنائے جاتے ہیں

    وہ اتنا ہی روٹھے جاتے ہیں ہم جتنا منائے جاتے ہیں

    اب جا کے نہیں آنے والے کچھ طور پہ پائے جاتے ہیں

    ہنستے ہیں تسلی دینے کو اور اشک بھی آئے جاتے ہیں

    رہ رہ کے دھڑک اٹھتا ہے جگر اور سانس بھی اکھڑی جاتی ہے

    اے موت ٹھہر تعجیل نہ کر دم بھر میں وہ آئے جاتے ہیں

    باتوں میں مروت کے رشتے وہ توڑ رہے ہیں ہنس ہنس کر

    آنکھوں سے محبت کے ساغر رہ رہ کے پلائے جاتے ہیں

    ان کو ہے چمن سے کیا مطلب یا پھول کھلیں یا آگ لگے

    جن تنکوں نے رشتہ جوڑا تھا چن چن کے جلائے جاتے ہیں

    بتلائیں حبیبؔ اک راز تمہیں کیا شام فراق میں ہائے چراغ

    کس طرح جلائے جاتے ہیں کس طرح بجھائے جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے