تقدیر کے لکھے سے سوا بن گئے ہیں ہم
تقدیر کے لکھے سے سوا بن گئے ہیں ہم
کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
MORE BYکنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
تقدیر کے لکھے سے سوا بن گئے ہیں ہم
بندہ نہ بن سکے تو خدا بن گئے ہیں ہم
مرنا بھی اب محال ہے جینا بھی اب محال
اپنے کیے کی آپ سزا بن گئے ہیں ہم
مجبور جبر عشق ہیں مختار ضبط غم
تم ہی ذرا بتاؤ کہ کیا بن گئے ہیں ہم
ہے اب بھی التفات کا طالب دل حزیں
تسلیم کہ راضی بہ رضا بن گئے ہیں ہم
گم گشگان دشت محبت ہوں مستفید
راہ طلب میں شمع وفا بن گئے ہیں ہم
اب تو خوشی ہے ہاتھ میں غم ہے نہ مرگ و زیست
المختصر کہ تیری رضا بن گئے ہیں ہم
ترک طلب کے فیض سے دل اب ہے مطمئن
اپنی سزا کی آپ جزا بن گئے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.