طرب خانوں کے نغمے غم کدوں کو بھا نہیں سکتے
طرب خانوں کے نغمے غم کدوں کو بھا نہیں سکتے
ہم اپنے جام میں اپنا لہو چھلکا نہیں سکتے
چمن والے خزاں کے نام سے گھبرا نہیں سکتے
کچھ ایسے پھول بھی کھلتے ہیں جو مرجھا نہیں سکتے
نگاہیں ساتھ دیتی ہیں تو سنتے ہیں وہ افسانے
جو پلکوں سے جھلکتے ہیں زباں پر آ نہیں سکتے
اب آ کر لاج بھی رکھ لے خزاں دیدہ بہاروں کی
یہ دیوانے فسانوں سے تو جی بہلا نہیں سکتے
کچھ ایسی دکھ بھری باتیں بھی ہوتی ہیں محبت میں
جنہیں محسوس کرتے ہیں مگر سمجھا نہیں سکتے
چلو پابندی فریاد بھی ہم کو گوارا ہے
مگر وہ گیت جو ہم مسکرا کر گا نہیں سکتے
ہمیں پتوار اپنے ہاتھ میں لینے پڑیں شاید
یہ کیسے ناخدا ہیں جو بھنور تک جا نہیں سکتے
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 97)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.