Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طرب خانوں کے نغمے غم کدوں کو بھا نہیں سکتے

قتیل شفائی

طرب خانوں کے نغمے غم کدوں کو بھا نہیں سکتے

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    طرب خانوں کے نغمے غم کدوں کو بھا نہیں سکتے

    ہم اپنے جام میں اپنا لہو چھلکا نہیں سکتے

    چمن والے خزاں کے نام سے گھبرا نہیں سکتے

    کچھ ایسے پھول بھی کھلتے ہیں جو مرجھا نہیں سکتے

    نگاہیں ساتھ دیتی ہیں تو سنتے ہیں وہ افسانے

    جو پلکوں سے جھلکتے ہیں زباں پر آ نہیں سکتے

    اب آ کر لاج بھی رکھ لے خزاں دیدہ بہاروں کی

    یہ دیوانے فسانوں سے تو جی بہلا نہیں سکتے

    کچھ ایسی دکھ بھری باتیں بھی ہوتی ہیں محبت میں

    جنہیں محسوس کرتے ہیں مگر سمجھا نہیں سکتے

    چلو پابندی فریاد بھی ہم کو گوارا ہے

    مگر وہ گیت جو ہم مسکرا کر گا نہیں سکتے

    ہمیں پتوار اپنے ہاتھ میں لینے پڑیں شاید

    یہ کیسے ناخدا ہیں جو بھنور تک جا نہیں سکتے

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 97)
    • Author : Qateel Shifai
    • مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے