طرح کشاں جسے ہجران یار کہتے ہیں
طرح کشاں جسے ہجران یار کہتے ہیں
ہم اس کو وصل ہمیشہ بہار کہتے ہیں
روا روی میں جو خاکہ سا کھنچ گیا تھا کبھی
اسے بھی معتقداں شاہ کار کہتے ہیں
وہ مہملات سے نکتے نکال سکتا ہے
اسے فطانت عنقا شکار کہتے ہیں
نہیں ہیں صنعت ذو الوجہتین کے قائل
کہ حرف حق ہو تو ہم آشکار کہتے ہیں
بہار نام ہے تہذیب موسم دل کا
عوام موسم گل کو بہار کہتے ہیں
انہیں سے پوچھ کہ یہ استعارہ کس سے ہے
نفس کو جو نفس مستعار کہتے ہیں
وفا نہ کر تو ہماری وفا کی داد ہی دے
ترے فراق کو ہم انتظار کہتے ہیں
یہیں تلک جو مرے ساتھ آ کے لوٹ گئے
وہ سنگ میل کو سنگ مزار کہتے ہیں
کناریار وہاں سے بس اک شلنگ پہ ہے
وہ جس کو کج کلہاں اوج دار کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.