تری سوکھے ہوئے ہونٹوں پہ آ جانے سے کیا ہوگا
تری سوکھے ہوئے ہونٹوں پہ آ جانے سے کیا ہوگا
بہت ترسے ہیں ساقی ایک پیمانے سے کیا ہوگا
جو آنکھیں دیکھتی رہتی ہیں جھٹلانے سے کیا ہوگا
نظر تڑپا رہی ہے دل کو بہلانے سے کیا ہوگا
نشیمن کی بنا رکھی ہے کچھ تو سوچ کر ہم نے
چما چم بجلیاں ہر سو چمک جانے سے کیا ہوگا
محبت نے کہا تیار کر کے پہلا دیوانہ
ابھی لاکھوں بنیں گے ایک دیوانے سے کیا ہوگا
ہزاروں انقلاب درد ہیں کروٹ سے کروٹ تک
تڑپتے ہی رہو پہلو بدل جانے سے کیا ہوگا
رضاؔ دیکھو جو تم ان کی طرف سے دل میں کہتے تھے
طبیعت میں ذرا سا انقلاب آنے سے کیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.