Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترک تعلقات کا وعدہ نہیں کیا

رخسار ناظم آبادی

ترک تعلقات کا وعدہ نہیں کیا

رخسار ناظم آبادی

MORE BYرخسار ناظم آبادی

    ترک تعلقات کا وعدہ نہیں کیا

    وعدہ اگر کیا اسے پورا نہیں کیا

    اک کام تھا ضروری ضروری تھا ایک کام

    دل مطمئن نہیں تھا لہٰذا نہیں کیا

    جیسی ملی ہے ویسی گزاری ہے زندگی

    ہم نے کہیں بھی جھوٹا دکھاوا نہیں کیا

    خود کو کئی مقام پہ خم تو کیا ضرور

    لیکن کسی کے روبرو سجدہ نہیں کیا

    اپنی بساط سے بھی بڑھا کر کے خواہشات

    اپنے دکھوں میں اور اضافہ نہیں کیا

    دھوکا کسی کے ساتھ جو کرنا پڑا اگر

    وہ بھی ضرورتوں سے زیادہ نہیں کیا

    اک بار بارگاہ الٰہی میں کی دعا

    پھر اس سے دوجی بار تقاضہ نہیں کیا

    جس سے بھی ہے فقط وہ اصولوں کی جنگ ہے

    ورنہ کبھی کسی سے بھی جھگڑا نہیں کیا

    رخت سفر میں سب کو برابر کیا شریک

    تقسیم زاد راہ انوکھا نہیں کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے