ترک الفت کا کچھ اس طرح سے پیغام دیا
ترک الفت کا کچھ اس طرح سے پیغام دیا
خط میں غم بھر کے لفافے پہ مرا نام دیا
رت جگے بے بسی تنہائیاں درد و غم و یاس
پہلے یہ سب دئے تب جا کے مجھے جام دیا
آنکھیں بے خواب جزیروں سے گزر کرتی تھیں
اس نے خوابوں کو سلیقے سے پھر اک شام دیا
ہم تو وہ تھے کہ جنہیں کچھ بھی نہیں آتا تھا
اس نے ڈھونڈھا بھی ہمیں اور ہمیں کام دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.