ترک الفت کی حرارت سے یوں ڈرنے والے
ترک الفت کی حرارت سے یوں ڈرنے والے
تم نے دیکھے ہیں کہیں ہجر میں مرنے والے
ہم تو ڈوبے ہیں تری یاد کا پتھر باندھے
اب نہ جیتے جی کسی طور ابھرنے والے
تو کسی اور کھنڈر میں بھی تو رہ سکتا تھا
اے مرے دل کی فصیلوں میں اترنے والے
اب بدن مانگتا پھرتا ہے بدن کا مرہم
اب فقط عشق سے یہ زخم نہ بھرنے والے
ساتھ اک عمر گزاری تو ہمیں حیرت ہے
ہم تو دو روز میں تھے صاف مکرنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.