Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترک وفا کا شکوہ مت کر الفت کا اقرار نہ مانگ

محمد شفیع سیتاپوری

ترک وفا کا شکوہ مت کر الفت کا اقرار نہ مانگ

محمد شفیع سیتاپوری

MORE BYمحمد شفیع سیتاپوری

    ترک وفا کا شکوہ مت کر الفت کا اقرار نہ مانگ

    غیر تو آخر غیر ہے اس سے اپنوں جیسا پیار نہ مانگ

    باطل کے پروانوں سے حق گوئی کی امید نہ کر

    پتھر دل رکھنے والوں سے ہمدردی کے ہار نہ مانگ

    ماں کے دودھ کا قرض چکانا ہے تو پڑھنے جا اسکول

    ننھے ننھے ان ہاتھوں میں تھام قلم تلوار نہ مانگ

    پیار کے سچے پھولوں کو مہکانے کی تدبیریں کر

    جن میں نفرت کے پھل آتے ہوں ایسے اشجار نہ مانگ

    چھوٹی چھوٹی باتوں پر یوں برہم ہونا ٹھیک نہیں

    مجھ سے اپنے پیار کا تحفہ واپس میرے یار نہ مانگ

    میں تیرا چھوٹا بھائی ہوں چاہے یہ تسلیم نہ کر

    لیکن اس گھر کے آنگن میں نفرت کی دیوار نہ مانگ

    اپنی محرومی کے احساسات رلا بھی سکتے ہیں

    اس کے دامن میں کانٹے ہی کانٹے ہیں گلزار نہ مانگ

    میں بھی اپنی لخت جگر کے سارے قرض ادا کر دوں

    تو بھی اپنے بیٹے کی شادی میں موٹر کار نہ مانگ

    خوابوں کی دنیا میں پل دو پل رہنا ہی اچھا ہے

    ساری عمر بسر کرنے کو سپنوں کا سنسار نہ مانگ

    پاکیزہ فکروں کے زیور جن کے تن کی زینت ہیں

    فن کی ان دوشیزاؤں سے عریانی زنہار نہ مانگ

    دنیا بھر کی جھوٹی خبریں دن بھر تو پڑھ سکتا ہے

    شام سویرے قرآں پڑھ لے انگریزی اخبار نہ مانگ

    جس سے تیرا نام ہو روشن خود کر ایسے کام شفیعؔ

    جھوٹی شہرت کی خاطر کم ظرفوں سے دستار نہ مانگ

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے