Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترک کی جائے گی مدت کی رفاقت کیسے

شاہ  اکبر داناپوری

ترک کی جائے گی مدت کی رفاقت کیسے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ترک کی جائے گی مدت کی رفاقت کیسے

    چھوڑ دے گی مجھے تو اے شب فرقت کیسے

    ان سے پرسش ہے مرے خوں کی ندامت مجھے ہے

    منہ پر اب ڈال لوں دامان قیامت کیسے

    روز اک تازہ ستم روز نئی ایک جفا

    کہتے ہو لب پہ ترے آئی شکایت کیسے

    خانۂ دل سے کبھی اس نے نکالے نہیں پاؤں

    مرتے دم نکلے گی دیکھوں مری حسرت کیسے

    جوش پر ہیں وہ امنگیں ہیں جوانی کی ہے موج

    دیکھ کر ان کو نہ لہرائے طبیعت کیسے

    ذکر تاریکیٔ قبر آیا کہ یہ یاد آئی

    بھولے دل سے شب فرقت کی مصیبت کیسے

    چال اڑا لی ہے جو تیری تو فلک پر ہے دماغ

    ناز عشاق سے کرتی ہے قیامت کیسے

    اپنی ناداری پہ کیوں داغ لگائے تو نے

    تے پہ رکھ چھوڑے ہیں دو نقطے یہ عسرت کیسے

    ذبح کے وقت بھی منہ مجھ سے وہ پھیرے ہی رہے

    دیکھ لیتا ہے کسی کی کوئی صورت کیسے

    شوق پھر مجھ کو مدینے کا ہوا اے اکبرؔ

    دیکھیے ہوتی ہے روضے کی زیارت کیسے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے