تصور میں بھی جس کی جستجو کرتا ہے دل میرا
تصور میں بھی جس کی جستجو کرتا ہے دل میرا
اسی سے ہجر میں بھی گفتگو کرتا ہے دل میرا
ندامت سے گناہوں پر جو روتی ہیں کبھی آنکھیں
انہی پاکیزہ اشکوں سے وضو کرتا ہے دل میرا
تری یادوں کے خنجر ذہن کو جب چاک کرتے ہیں
اسے جھوٹی تسلی سے رفو کرتا ہے دل میرا
جسارت دیکھنے کی جس کو کوئی بھی نہیں کرتا
اسی سے دودو باتیں روبرو کرتا ہے دل میرا
گزارے تھے جو مدہوشی کے عالم میں کبھی ساحلؔ
انہی لمحوں کی پھر سے آرزو کرتا ہے دل میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.