تصور میں کوئی آیا سکون قلب و جاں ہو کر
تصور میں کوئی آیا سکون قلب و جاں ہو کر
محبت مسکراتی ہے بہار جاوداں ہو کر
چمن میں جب کبھی جاتا ہوں ان کی یاد آتی ہے
تمنا چٹکیاں لیتی ہے پہلو میں جواں ہو کر
دل وحشت اثر کو ہوش جب آیا تو دیکھا ہے
ہوا کے دوش پر اڑتا ہے دامن دھجیاں ہو کر
صنوبر سا ہے قد نرگس سی آنکھیں پھول سا چہرہ
وہ میرے سامنے پھرتے ہیں اکثر گلستاں ہو کر
شراب و شعر و نغمہ کے سوا کیا چاہئے فیضیؔ
بلا سے زندگی جائے متاع رائیگاں ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.