تصور میں ترے جب ڈوب جاتا ہوں
تصور میں ترے جب ڈوب جاتا ہوں
کبھی دریا کبھی صحرا میں آتا ہوں
ترے احساس کو پانے کی شدت میں
خیالوں میں نئی دنیا بساتا ہوں
اجالے درمیاں رہ کر بھی جان من
اکیلا اور تنہا خود کو پاتا ہوں
لگا کر داؤ پر پھر زندگی اپنی
جواری بن مقدر آزماتا ہوں
جفاؤں کے بھرے پر خار گلشن میں
وفاؤں چاہتوں کا گھر بناتا ہوں
انیسؔ آ کے مرے ارمان پر کر دے
دیے سا جگمگاتا ٹمٹماتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.