تصور میں یہ کون آیا زباں پر کس کا نام آیا
تصور میں یہ کون آیا زباں پر کس کا نام آیا
نشاط روح کا ہر اک نفس لے کر پیام آیا
وفور بے خودی میں ایک ایسا بھی مقام آیا
نہ دنیا میرے کام آئی نہ میں دنیا کے کام آیا
عقیدت سے جبیں جھک جھک گئی راہ محبت میں
جہاں ان کا خیال آیا جہاں ان کا مقام آیا
زمانہ کو تو دنیا بھر کی خوشیاں بخش دیں تو نے
مرے حصہ میں آیا بھی تو سوز ناتمام آیا
رہا کچھ ہوش بھی باقی تو ان کے حسن زیبا کا
اگر آیا تو لب پر بے خودی میں ان کا نام آیا
غم دوراں غم دنیا غم ہستی غلط ٹھہرے
جہاں کی گردشیں ٹھہریں جہاں گردش میں جام آیا
نگاہوں پر جمال دوست پردہ بن کے چھاتا ہے
سنبھلنا دیکھنا عارفؔ بڑا مشکل مقام آیا
- کتاب : Lamhon Ki Dhadkanen (Pg. 59)
- Author : Mohammad Usmaan Arif
- مطبع : Bedil Academy,Rajisthan (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.