تسبیح قمری سرو صنوبر سمیٹ لو
تسبیح قمری سرو صنوبر سمیٹ لو
جانا ہے اس دیار سے منظر سمیٹ لو
پرواز کامیابی کی بس اتنی شرط ہے
چاہت حصار نفس کے اندر سمیٹ لو
اس اشک کی تڑپ کے مقابل میں کچھ نہیں
اب چاہے چشم نم میں سمندر سمیٹ لو
طاقت پہ پہلے اپنی تو راضی خدا کرو
پھر بازوؤں میں تم در خیبر سمیٹ لو
میرا مکاں نہیں ہے خطا بیں کے واسطے
آؤ مگر مزاج کو باہر سمیٹ لو
اظہرؔ یہ دور عیش ہے یاں جینے کے لیے
آزردہ ذہن اور دل مضطر سمیٹ لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.