تشویش نہ کیجے یہ نظریات تو ہوں گے
تشویش نہ کیجے یہ نظریات تو ہوں گے
خدشات کا موسم ہے سوالات تو ہوں گے
ہر قلب و نگہ میں یہ تضادات تو ہوں گے
دنیائے عجائب میں کمالات تو ہوں گے
اب ہنس کے دکھاؤ تو بڑا ظرف تمہارا
اپنوں سے لگی چوٹ تو صدمات تو ہوں گے
تردید و تردد کے وسائل نکل آئے
تم مل نہیں سکتے تو یہ جذبات تو ہوں گے
دیرینہ روایات پہ دے کون توجہ
یہ دور نیا ہے نئے حالات تو ہوں گے
یوں ہی نہیں ہوتا ہے پریشان مصورؔ
کچھ عیب و ہنر زیر سماوات تو ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.