تصویر اضطراب سراپا بنا ہوا
تصویر اضطراب سراپا بنا ہوا
پھرتا ہوں شہر شہر انہیں ڈھونڈھتا ہوا
اک درد اور وہ بھی کسی کا دیا ہوا
اتنا بڑھا کہ آپ ہی اپنی دوا ہوا
مل کر بچھڑ گیا تھا کوئی جس مقام پر
اب تک اسی مقام پہ ہوں چپ کھڑا ہوا
جیسے اسے خبر تھی مرے حال زار کی
گزرا وہ اس ادا سے مجھے دیکھتا ہوا
جن حادثات دہر سے بچ کر چلا تھا میں
ہر گام پر انہیں کا مجھے سامنا ہوا
یوں بے دلی کے ساتھ سنا ہم نے کاظمیؔ
جیسے تھا کچھ فسانۂ ہستی سنا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.