تصویر مسرت ہے کہ غم کھوئے ہوئے ہیں
تصویر مسرت ہے کہ غم کھوئے ہوئے ہیں
کچھ اشک سر دیدۂ نم کھوئے ہوئے ہیں
مل کر بھی جدا رہنا ہے تقدیر محبت
وہ سامنے آئے ہیں تو ہم کھوئے ہوئے ہیں
ہیں زخم جگر محو مناجات محبت
یا ذکر الٰہی میں صنم کھوئے ہوئے ہیں
اس وقت نہ پائے گی ہمیں گردش دوراں
اس وقت تری یاد میں ہم کھوئے ہوئے ہیں
ان جاگتی آنکھوں میں سلگتے ہیں ابھی تک
کچھ خواب جو خود اپنا بھرم کھوئے ہوئے ہیں
خود سے بھی ملاقات نہیں تجھ سے بچھڑ کر
ہم بھی تری یادوں کی قسم کھوئے ہوئے ہیں
ہے کوئی جو آ کر ترے کوچہ کا پتہ دے
کچھ لوگ سر دیر و حرم کھوئے ہوئے ہیں
احساس کو الفاظ کا پیکر نہیں ملتا
تحریر کی وادی میں قلم کھوئے ہوئے ہیں
اب دل میں نہیں بدرؔ کوئی نقش تمنا
سائے پس دیوار حرم کھوئے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.