تصویر کے خطوط وہ شہکار بولتے
تصویر کے خطوط وہ شہکار بولتے
سب نقش ہائے صنعت معمار بولتے ہیں
ہم شیش گھر میں اپنا سراپا نہ پڑھ سکے
حسرت رہی کہ آئنے اک بار بولتے
تنہائی کو ملا ہے وہ اعجاز درد ہے
زنداں کے دیکھیے در و دیوار بولتے
کیا کیا نہ گھر جمال کے آباد تھے یہاں
کس دکھ سے شہر ویراں کے آثار بولتے
ہر بات میں اٹھاتا تھا وہ نقطۂ گماں
ہم کیا تھے کوئی محرم اسرار بولتے
چپ کرتی تیری بے دلی کیا عزمؔ نالوں کو
رہتے جو ہم خموش تو اشعار بولتے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 419)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.