تصویر کی تھوڑی سی وضاحت ہی تو کی ہے
تصویر کی تھوڑی سی وضاحت ہی تو کی ہے
ہر بات مصور نے کہاں ہم سے کہی ہے
ہو اس کو مٹانے میں اسے کیسا تامل
دنیا یہ بھلا کون سا مشکل سے بنی ہے
مشکیزۂ ہستی پہ بہت تیر لگے ہیں
اور چاروں طرف تشنہ لبی تشنہ لبی ہے
آغاز بھی مجھ سے ہے اور انجام بھی مجھ پر
دنیا مری ہم عمر ہے چھوٹی نہ بڑی ہے
بس ایک وہ انکار پرانا ہے سلامت
باقی تو مرے شہر میں ہر چیز نئی ہے
اک خواب تھا تیرا جو مری لے گیا آنکھیں
اک یاد ہے تیری جو گلا گھونٹ رہی ہے
بس شعر سنانے کی ہمیں دی ہے اجازت
اس نے ہمیں رونے کی سہولت کہاں دی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.