تصویر تری اے جان جہاں سینے سے لگائے پھرتا ہوں
تصویر تری اے جان جہاں سینے سے لگائے پھرتا ہوں
میر سید مظفر علی ظفر مظاہری
MORE BYمیر سید مظفر علی ظفر مظاہری
تصویر تری اے جان جہاں سینے سے لگائے پھرتا ہوں
ہے عکس فروزاں خواب سا کچھ پلکوں پہ سجائے پھرتا ہوں
آتی ہے حلالی لقموں سے جن جن پہ غضب کی تابانی
ان روشن روشن چہروں کے میں سائے سائے پھرتا ہوں
تسبیح کے دانے کی صورت میں ورد کے روشن موتی سا
تدبیر کے زریں ہاتھوں میں تقدیر پھرائے پھرتا ہوں
وسواس مری طینت ہی نہیں اور یاس مری فطرت ہی نہیں
امید کی ہلکی جیوتی کو آنکھوں میں جلائے پھرتا ہوں
ہے منزل حق فردوس ظفرؔ باطل کا ٹھکانہ نار سقر
میں در در گھر گھر دعوت کا پرچم یہ اٹھائے پھرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.