طوف حرم نہ دیر کی گہرائیوں میں ہے
طوف حرم نہ دیر کی گہرائیوں میں ہے
جو لطف ان کے در کی جبیں سائیوں میں ہے
حیرت نگاہ شوق کی پسپائیوں میں ہے
جلوہ بذات خود ہی تماشائیوں میں ہے
ظاہر یہ کر رہی ہیں شب غم کی نزہتیں
کوئی چھپا ہوا مری تنہائیوں میں ہے
دنیائے رنگ و بو سے گزر کر پتہ چلا
پوشیدہ کوئی روح کی گہرائیوں میں ہے
پاتا ہوں ان کو ہر نفس اضطراب میں
موج سکوں بھی دور کی انگڑائیوں میں ہے
میرا جنون شوق ہی کیوں ہو قصوروار
شامل تری نگاہ بھی رسوائیوں میں ہے
اے شمع پر غرور ذرا غور سے تو دیکھ
یہ کس کی روشنی تری پرچھائیوں میں ہے
اس کے لیے شکیلؔ خزاں کیا بہار کیا
ڈوبا ہوا جو حسن کی رعنائیوں میں ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 190)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.