توقیر اندھیروں کی بڑھا دی گئی شاید
توقیر اندھیروں کی بڑھا دی گئی شاید
اک شمع جو روشن تھی بجھا دی گئی شاید
پھر در بدری ہونے لگی اس کا مقدر
پھر شوق کے شعلوں کو ہوا دی گئی شاید
موہوم نظر آتا ہے اب جوش ملاقات
کچھ گرمیٔ احساس گھٹا دی گئی شاید
اس بار بھی شعلوں نے مچا ڈالی تباہی
اس بار بھی شعلوں کو ہوا دی گئی شاید
ٹکتیں نہیں دنیائے حقیقت پہ نگاہیں
خوابوں کی کوئی بزم سجا دی گئی شاید
آ ٹھہری تھی جو ضبط کے اسرار سے بچ کر
آنکھوں سے وہی بوند گرا دی گئی شاید
قاتل کو بٹھایا گیا سر پر مرے ہوتے
مجھ کو میری اوقات بتا دی گئی شاید
- کتاب : Hazir hai ehteram (Pg. 42)
- Author : Ehitaram Islam
- مطبع : Anjuman Prakashan (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.