توسن وقت کی رفتار بڑھا دی جائے
مدت ہجر کسی طور گھٹا دی جائے
ان سے ملنے پہ ہے قدغن مگر اتنا تو ہو
روز ان کی نئی تصویر دکھا دی جائے
کوئی سرحد نہ ہو ویزے کی ضرورت نہ رہے
کاش دنیا مرے خوابوں سی بنا دی جائے
شاید اس طرح جدائی کی اذیت کم ہو
عرصۂ وصل کی ہر یاد مٹا دی جائے
لمحہ بھر فصل بھی خطرہ ہے تعلق کے لیے
جوں ہی دیوار اٹھے گھر میں گرا دی جائے
اسی دنیا میں اٹھائی ہے صعوبت کاشفؔ
اسی دنیا میں محبت کی جزا دی جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.