طواف کعبہ و بت خانہ لا حاصل سمجھتے ہیں
طواف کعبہ و بت خانہ لا حاصل سمجھتے ہیں
سید واجد علی فرخ بنارسی
MORE BYسید واجد علی فرخ بنارسی
طواف کعبہ و بت خانہ لا حاصل سمجھتے ہیں
جو اپنے دل کو حسن یار کی منزل سمجھتے ہیں
وہ ہی کچھ درد کو درد اور دل کو دل سمجھتے ہیں
کسی ناکام کی مشکل کو جو مشکل سمجھتے ہیں
حریم ناز کا ہوتا ہے دھوکا ذرہ ذرہ پر
ترے دیوانے ہر افتاد کو منزل سمجھتے ہیں
ہزاروں جاں ستاں فتنے لیا کرتے ہیں انگڑائی
تری مستی بھری آنکھوں کو ہم قاتل سمجھتے ہیں
جنوں میں پیکر ہر ذرہ ہے ساز انا لیلیٰ
کوئی پردہ ہو وحشی پردۂ محمل سمجھتے ہیں
محبت میں جنہیں ہر گام پر ہوتی ہے ناکامی
وہی کچھ قدر ذوق سعیٔ لا حاصل سمجھتے ہیں
نہ پوچھو کچھ کہ ہے صرف خلش کیا چیز پہلو میں
سب اس کو درد کہتے ہیں ہم اس کو دل سمجھتے ہیں
محبت بے نیاز کیف وصل و ہجر ہوتی ہے
اسے کیا بوالہوس سمجھے گا اہل دل سمجھتے ہیں
نظر پہونچی کہاں اللہ اکبر تیرے کشتوں کی
کہ اپنے ہی کو اپنا حشر میں قاتل سمجھتے ہیں
مصیبت مایۂ راحت ہے ارباب محبت کو
حقیقت آشنا گرداب کو ساحل سمجھتے ہیں
تڑپ کر جان دے دینا جو سچ پوچھو تو آساں ہے
محبت میں مگر جینے کو ہم مشکل سمجھتے ہیں
اسی پر بارشیں ہوتی ہیں انوار تجلی کی
جسے وہ التفات ناز کے قابل سمجھتے ہیں
حقیقت میں انہیں کی زندگی ہے زندگی فرخؔ
اجل کو ہستئ فانی کا جو حاصل سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.