توجہ دیتے نہیں ہاتھوں کی لکیروں پر
توجہ دیتے نہیں ہاتھوں کی لکیروں پر
کہ اک بزرگ کا سایہ ہے ہم فقیروں پر
وہی بزرگ بتاتے ہیں روز آخر شب
کوئی پکارتا ہے ہم کو ان جزیروں پر
انہیں جزیروں پہ جا کے پڑھا تھا اسم کوئی
وہ اسم نور سا چھایا رہا ضمیروں پر
ضمیر جاگا تو ہم پر کھلا کہ وقت عزیز
طرح طرح سے رہا مہرباں اسیروں پر
کہاں نصیب اسیروں کو یہ اسیری بھی
یہ لطف خاص ہے حضرت کا ہم فقیروں پر
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 55)
- Author : شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.