توجہ کون کرتا اور محبت کون کرتا ہے
توجہ کون کرتا اور محبت کون کرتا ہے
نہ ہو توفیق گر تیری عبادت کون کرتا ہے
لہو سے قلب کے پلکوں کی زینت کون کرتا ہے
نمائش غم کی ہم رنگ مسرت کون کرتا ہے
بجز عاشق کے عکاسیٔ فطرت کون کرتا ہے
عیاں لب سے محبت کی حقیقت کون کرتا ہے
دل صد چاک کے آئینہ میں دنیا نظر آئے
کشادہ اس قدر آغوش فطرت کون کرتا ہے
اگر وہ پھیر لیں منہ جن سے امیدیں ہیں وابستہ
ہمارے حال پر چشم عنایت کون کرتا ہے
نہ جانے کس جگہ اس وقت ہے گم گشتہ منزل
ہمارے قافلے کی اب قیادت کون کرتا ہے
وفور کیف غم میں اشک بہنا بات ہے فطری
خود اپنے خون دل سے آپ نفرت کون کرتا ہے
ہمارے دل کو درد عشق نے مسند بنا ڈالا
کہ دل کے ماسوا اب اس کی عزت کون کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.