توجہ ان کی کیا کم ہو گئی ہے
توجہ ان کی کیا کم ہو گئی ہے
بلائے جاں شب غم ہو گئی ہے
خرد کا نور کیا پھیلا جہاں میں
دلوں کی روشنی کم ہو گئی ہے
رہی ہوگی کبھی جنت یہ دنیا
مگر اب تو جہنم ہو گئی ہے
ایٹم زادوں یہ معراج ترقی
حریف ابن آدم ہو گئی ہے
شکست خواب تنظیم گلستاں
دلیل عزم محکم ہو گئی ہے
خذف کا مول جب سے بڑھ گیا ہے
صدف کی آبرو کم ہو گئی ہے
کبھی وقف طرب تھی زندگانی
مگر اب صرف ماتم ہو گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.