طویل ہجر ہے اک مختصر وصال کے بعد
طویل ہجر ہے اک مختصر وصال کے بعد
میں اور ہو گیا تنہا ترے خیال کے بعد
تپش اک اور ہے دن کی حرارتوں کے سوا
سفر اک اور ہے سورج ترے زوال کے بعد
کسی سے رکھتے کہاں دشمنی کا رشتہ ہم
لہو کو سرد بھی ہونا تھا اک ابال کے بعد
جو توڑنا ہے تو دل اس ادا سے توڑ مرا
کوئی ملال نہ ہو مجھ کو اس ملال کے بعد
ذرا بھی سوچ نہ پایا میں اپنے بارے میں
کوئی خیال نہ آیا ترے خیال کے بعد
کہاں گئی وہ محبت کہ جس کے سائے میں
لپٹ کے روئے تھے ہم دونوں عرض حال کے بعد
یہ دل کی بات ہے سوداگری نہیں یارو
کسی نے کی ہے محبت بھی دیکھ بھال کے بعد
شکیلؔ بند ہوا ہم پہ اس کا دروازہ
کبھی سوال سے پہلے کبھی سوال کے بعد
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 40)
- Author :شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.