طویل رات کی گہرائیوں میں کچھ بھی نہیں
طویل رات کی گہرائیوں میں کچھ بھی نہیں
یقیں نہیں تو شناسائیوں میں کچھ بھی نہیں
تمہارا ہجر اگر درمیاں سے ہٹ جائے
گھٹن کو چھوڑ کے تنہائیوں میں کچھ بھی نہیں
اداسیاں ہیں پرندے ہیں پیڑ ہیں میں ہوں
وہ کہہ رہا تھا کے ویرانیوں میں کچھ بھی نہیں
نکھار طرز بیانی سے آئے گا ان میں
سخن فروش ترے قافیوں میں کچھ بھی نہیں
گلوں کا حسن ہے پھیکا بغیر خوشبو کے
بنا سکون کے شادابیوں میں کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.