تیرا حسن و جمال لکھتا ہوں
تیرا حسن و جمال لکھتا ہوں
عشق کا عرض حال لکھتا ہوں
میرا اپنا نہیں ہے کچھ بھی یہاں
میں کسی کے خیال لکھتا ہوں
موت کو اپنی طاق پر رکھ کر
خود میں اپنی مجال لکھتا ہوں
اس قیامت سے فرصتیں لے کر
اس قیامت کا حال لکھتا ہوں
خوش خرامی سے منہ چھپا کر میں
درد و زار و وبال لکھتا ہوں
روشنائی ہے روشنی مجھ کو
سرخ رنگ گلال لکھتا ہوں
وہ ہے اک بت خموش رہتا ہے
میں ہوں سائل سوال لکھتا ہوں
ایک پوری غزل لکھی لیکن
اک ادھورا ملال لکھتا ہوں
یوں تو لکھتا نہیں ہوں میں اکثر
لکھ دیا تو کمال لکھتا ہوں
لوگ سنتے نہیں ہیں جب مجھ کو
تب میں جا کر خیالؔ لکھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.