Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرا خیال تھا کہ یوں ہی بد گمان تھے

فضل الٰہی بہار

تیرا خیال تھا کہ یوں ہی بد گمان تھے

فضل الٰہی بہار

MORE BYفضل الٰہی بہار

    تیرا خیال تھا کہ یوں ہی بد گمان تھے

    اپنے بھی کچھ اصول مگر درمیان تھے

    شاخیں ہر ایک رات یوں ہی چیختی رہیں

    وہ پھول ہی بکے تھے جو زیب دکان تھے

    اس نے ازل سے بھینچ کے رکھی تھی مٹھیاں

    ہاتھوں کی ہر لکیر کے ہم ترجمان تھے

    سوچوں کی موج موج بہا لے گئی انہیں

    سانسوں کی گرم ریت پہ جن کے مکان تھے

    پورس کے ہاتھیوں کے سبھی گول کٹ گئے

    جذبے مرے خلوص کے روشن چٹان تھے

    جانے وہ چور آ کے کدھر مڑ گیا بہارؔ

    دہلیز تک تو پاؤں کے واضح نشان تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے