Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرا شیوہ ہے ادھر دیکھ مسیحائی کر

شاداب جاوید

تیرا شیوہ ہے ادھر دیکھ مسیحائی کر

شاداب جاوید

MORE BYشاداب جاوید

    تیرا شیوہ ہے ادھر دیکھ مسیحائی کر

    زخم پھر کھلنے لگے ٹھیک سے ترپائی کر

    میں تجھے دیکھ نہیں سکتا یہ بات اور مگر

    اک جھلک ہی سہی ضائع مری بینائی کر

    تیری نسبت سے وہ اب میری قیادت میں ہے

    میں نے مجنوں سے کہا بھی تھا کہ اگوائی کر

    میں نہ کہتا تھا نگاہیں نہ ملا دل نہ گنوا

    اب جو ہو پائے تو نقصان کی بھرپائی کر

    قیسیت سنگ کی برسات میں نہلاتی ہے

    زیب ہے تجھ کو مری جان تو لیلائی کر

    اور میں عقل کے تابع نہیں رہ سکتا اب

    آ مرے سر میں سما جا مجھے سودائی کر

    یوسف مصر کا خالق بھی ملے گا تجھ کو

    خود میں پیدا ذرا انداز زلیخائی کر

    تو بھی ہنس دے کبھی مجذوب کے پہناوے پر

    تو بھی خود کو کسی دن میرا تماشائی کر

    تیری فرقت مری شادابی کو کھا جائے گی

    مجھ کو ہرگز نہ اسیر غم تنہائی کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے