تیرا یہ لطف کسی زخم کا عنوان نہ ہو
تیرا یہ لطف کسی زخم کا عنوان نہ ہو
یہ جو ساحل سا نظر آتا ہے طوفان نہ ہو
کیا بلا شہر پہ ٹوٹی ہے خدا خیر کرے
یوں سر شام کوئی دشت بھی ویران نہ ہو
رنگ خوشبو سے جدا ہو تو بکھر جاتا ہے
دیکھنے والے مرے حال پہ حیران نہ ہو
بات بنتی ہے تو پھر آپ ہی بن جاتی ہے
اتنی مایوس مقدر سے مری جان نہ ہو
سیکھ اس شہر میں جینے کا سلیقہ امجدؔ
کوئی مرتا ہے مرے، آپ کا نقصان نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.