تیرے آنگن میں وفاؤں کا شجر رکھا تھا
تیرے آنگن میں وفاؤں کا شجر رکھا تھا
اپنے ہونٹوں پہ دعاؤں کا شجر رکھا تھا
کیسے نہ یاد کی کھڑکی میں ٹھہرتی کل شب
میرے کمرے میں صداؤں کا شجر رکھا تھا
یاد جاناں کے پرندوں کے سکوں کی خاطر
اپنے سینے میں وفاؤں کا شجر رکھا تھا
جانے کیا سوچ کے فطرت سے محبت کی تھی
میرے اجداد نے گاؤں کا شجر رکھا تھا
میری قسمت میں محبت کا ستارہ ہی نہیں
میری قسمت میں جفاؤں کا شجر رکھا تھا
ویسے تو پیار کی چھاؤں سے محبت تھی دیاؔ
پر کہیں دل میں اناؤں کا شجر رکھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.