Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے انداز و ناز میں کیا ہے

فہیم الدین احمد فہیم

تیرے انداز و ناز میں کیا ہے

فہیم الدین احمد فہیم

MORE BYفہیم الدین احمد فہیم

    تیرے انداز و ناز میں کیا ہے

    لطف راز و نیاز میں کیا ہے

    سجدہ کرتے ہیں ہم بھی بت کو اور

    شیخ صاحب نماز میں کیا ہے

    اس کو منحوس کہتے ہیں کیوں لوگ

    چرخ گردوں فراز میں کیا ہے

    سارے رندوں سے وہ نرالی بات

    زاہد پاک باز میں کیا ہے

    ہم سے پوچھو تم اس کو کیا جانو

    لطف سوز و گداز میں کیا ہے

    کچھ نہ سمجھے یہ رہروان عدم

    اس نشیب و فراز میں کیا ہے

    بت پرستوں کا ایک جمگھٹ ہے

    اس سے بڑھ کر حجاز میں کیا ہے

    مے تو اک منفعت کی چیز ہے شیخ

    عذر اس کے جواز میں کیا ہے

    ہے حقیقت میں کون سا وہ لطف

    اور زاہد مجاز میں کیا ہے

    تم تو کہتے تھے دل میں کیا جانوں

    اور یہ زلف دراز میں کیا ہے

    چرخ سے پوچھو تو فہیمؔ ترے

    اب دل کینہ ساز میں کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے