تیرے بارے میں جو افسانے سنے تھے اتنے
تیرے بارے میں جو افسانے سنے تھے اتنے
جیسا پایا ہے تجھے کب وہ برے تھے اتنے
شاید اس بار تو آئی ہے خزاں جوبن پر
پچھلی رت میں بھی کبھی پھول جھڑے تھے اتنے
آج کی طرح نہ تھا صاحب زر وہ جب تک
اس کی راہوں میں ستارے نہ بچھے تھے اتنے
جیسے اب پاؤں ہر اک گام پہ شل ہوتے ہیں
ہم کبھی سانس بھی لینے نہ رکے تھے اتنے
اس نے آتے ہی ہمیں غور سے کیوں دیکھا تھا
جب کہ ملنے کو اسے لوگ کھڑے تھے اتنے
تیرے ماتھے کی شکن کر گئی محتاط ہمیں
راز ورنہ ترے ہم پر نہ کھلے تھے اتنے
چارہ گر آئے تو پہلی سی مروت ہی نہ تھی
کیا اسی دن کے لیے زخم ہرے تھے اتنے
ناگواری تھی تری بزم میں ہر چہرے پر
آج سے پہلے تعلق نہ بڑھے تھے اتنے
یوں تو ہر شخص نے بہروپ بدل رکھا تھا
لوگ معصوم تو پہلے نہ لگے تھے اتنے
ہم نے دیکھا تھا حمیراؔ دم رخصت ان کو
کیا وہ تیرے لیے بے چین ہوئے تھے اتنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.