Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے بارے میں جو افسانے سنے تھے اتنے

حمیرا رحمان

تیرے بارے میں جو افسانے سنے تھے اتنے

حمیرا رحمان

MORE BYحمیرا رحمان

    تیرے بارے میں جو افسانے سنے تھے اتنے

    جیسا پایا ہے تجھے کب وہ برے تھے اتنے

    شاید اس بار تو آئی ہے خزاں جوبن پر

    پچھلی رت میں بھی کبھی پھول جھڑے تھے اتنے

    آج کی طرح نہ تھا صاحب زر وہ جب تک

    اس کی راہوں میں ستارے نہ بچھے تھے اتنے

    جیسے اب پاؤں ہر اک گام پہ شل ہوتے ہیں

    ہم کبھی سانس بھی لینے نہ رکے تھے اتنے

    اس نے آتے ہی ہمیں غور سے کیوں دیکھا تھا

    جب کہ ملنے کو اسے لوگ کھڑے تھے اتنے

    تیرے ماتھے کی شکن کر گئی محتاط ہمیں

    راز ورنہ ترے ہم پر نہ کھلے تھے اتنے

    چارہ گر آئے تو پہلی سی مروت ہی نہ تھی

    کیا اسی دن کے لیے زخم ہرے تھے اتنے

    ناگواری تھی تری بزم میں ہر چہرے پر

    آج سے پہلے تعلق نہ بڑھے تھے اتنے

    یوں تو ہر شخص نے بہروپ بدل رکھا تھا

    لوگ معصوم تو پہلے نہ لگے تھے اتنے

    ہم نے دیکھا تھا حمیراؔ دم رخصت ان کو

    کیا وہ تیرے لیے بے چین ہوئے تھے اتنے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے