تیرے دربار میں پڑے ہوئے ہیں
تیرے دربار میں پڑے ہوئے ہیں
لفظ بے کار میں پڑے ہوئے ہیں
مفلسی کھا گئی مکینوں کو
رنج گھر بار میں پڑے ہوئے ہیں
ان کو دنیا جہاں سے کیا مطلب
جو ترے پیار میں پڑے ہوئے ہیں
ہے محبت کو عمر تھوڑی اور
لوگ تکرار میں پڑے ہوئے ہیں
جن کو دیکھا تھا قصر شاہی میں
آج بازار میں پڑے ہوئے ہیں
ہم نے آنکھوں سے کہہ دیا سب کچھ
آپ اظہار میں پڑے ہوئے ہیں
رفعتوں کے جو راز ہیں سارے
تختۂ دار میں پڑے ہوئے ہیں
بادشاہی ہے میری ٹھوکر پر
تاج انکار میں پڑے ہوئے ہیں
لوگ خوشیاں منائیں اپنوں میں
ہم کہ آزار میں پڑے ہوئے ہیں
ہم نے معیار شعر کو بخشا
لوگ مقدار میں پڑے ہوئے ہیں
سات سر ساز نغمگی عنبرؔ
تیری گفتار میں پڑے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.