Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے دربار میں پڑے ہوئے ہیں

فرحانہ عنبر

تیرے دربار میں پڑے ہوئے ہیں

فرحانہ عنبر

MORE BYفرحانہ عنبر

    تیرے دربار میں پڑے ہوئے ہیں

    لفظ بے کار میں پڑے ہوئے ہیں

    مفلسی کھا گئی مکینوں کو

    رنج گھر بار میں پڑے ہوئے ہیں

    ان کو دنیا جہاں سے کیا مطلب

    جو ترے پیار میں پڑے ہوئے ہیں

    ہے محبت کو عمر تھوڑی اور

    لوگ تکرار میں پڑے ہوئے ہیں

    جن کو دیکھا تھا قصر شاہی میں

    آج بازار میں پڑے ہوئے ہیں

    ہم نے آنکھوں سے کہہ دیا سب کچھ

    آپ اظہار میں پڑے ہوئے ہیں

    رفعتوں کے جو راز ہیں سارے

    تختۂ دار میں پڑے ہوئے ہیں

    بادشاہی ہے میری ٹھوکر پر

    تاج انکار میں پڑے ہوئے ہیں

    لوگ خوشیاں منائیں اپنوں میں

    ہم کہ آزار میں پڑے ہوئے ہیں

    ہم نے معیار شعر کو بخشا

    لوگ مقدار میں پڑے ہوئے ہیں

    سات سر ساز نغمگی عنبرؔ

    تیری گفتار میں پڑے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے