تیرے دیوانے کو اس طرح ستایا گیا ہے
تیرے دیوانے کو اس طرح ستایا گیا ہے
تیری آواز میں اب اس کو بلایا گیا ہے
میری تصویر کو دیکھا تو کہا لوگوں نے
یار اس کو تو زبردستی ہنسایا گیا ہے
کن کی ماچس سے جلایا گیا تھا ایک دیا
وہ دیا توڑ کے سورج کو بنایا گیا ہے
حاکم وقت کی یہ بات میں سمجھا ہی نہیں
آئنہ خانے میں کیوں اندھوں کو لایا گیا ہے
دل محلے میں مجھے عشق کی دعوت میں میاں
غم کھلایا گیا ہے اشک پلایا گیا ہے
اب تو مفہوم چرا کر ہی غزل کی گئی ہے
یعنی پانی میں بہت دودھ ملایا گیا ہے
دیکھ دشمن نے بتایا ہے تو سچ ہوگا بلالؔ
میرے بارے میں تجھے جو بھی بتایا گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.