تیرے دیوانے یہی کام لئے پھرتے ہیں
تیرے دیوانے یہی کام لئے پھرتے ہیں
اپنے محبوب کا پیغام لئے پھرتے ہیں
تیرے عاشق ترے گلفام لئے پھرتے ہیں
اپنے ہونٹوں پہ ترا نام لئے پھرتے ہیں
ان کی تصویر کی کیا ہم کو ضرورت یارو
جن کو سینے میں ہر اک شام لئے پھرتے ہیں
اپنے ہاتھوں سے پلائیں گے سنا ہے جب سے
ہم تصور میں وہی جام لئے پھرتے ہیں
تیز بارش ہو کہ سردی ہو یا گرمی ساجدؔ
ہم تو بس دعوت اسلام لئے پھرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.