Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے گھر کی بھی وہی دیوار تھی دروازہ تھا

شہزاد احمد

تیرے گھر کی بھی وہی دیوار تھی دروازہ تھا

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    تیرے گھر کی بھی وہی دیوار تھی دروازہ تھا

    پھر وہی باتیں ہوئیں جن کا مجھے اندازہ تھا

    سرد پتھر جاں فزا ملبوس میں لپٹے ہوئے

    ہائے وہ دنیا جہاں چہرے نہ تھے غازہ تھا

    ہر نفس روشن ہوا میرے لہو کے رنگ سے

    زندگی کیا تھی مرا بکھرا ہوا شیرازہ تھا

    رہ گئی ہیں اب مرے ہاتھوں میں سوکھی پتیاں

    صبر کی طاقت کہاں تھی پھول جب تک تازہ تھا

    سوچتے رہتے تھے کیوں تار نفس کٹتا نہیں

    بے طلب جینا ہمارے جرم کا خمیازہ تھا

    جو بلاتی تھی مجھے صحن گلستاں کی طرف

    پھول کی خوشبو نہیں تھی برق کا آوازہ تھا

    جب چڑھے دریا پہاڑوں کو بہا کر لے گئے

    ڈر رہے تھے سب مگر اتنا کسے اندازہ تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 300)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے