تیرے ہونے کا یوں اقرار کیا ہے میں نے
تیرے ہونے کا یوں اقرار کیا ہے میں نے
چڑھتے سورج کو نمسکار کیا ہے میں نے
پتھروں میں تھی میں پتھر تو بڑی عزت سے
خود میں پیدا یہ قلمکار کیا ہے میں نے
اس خرابے میں مری حوصلہ مندی دیکھو
آئنہ آئنہ کردار کیا ہے میں نے
کون سمجھے گا بھلا میرے غموں کی لذت
اے غزل تجھ کو ہی غم خوار کیا ہے میں نے
اس نے سوچا کہ وہ دولت سے مجھے پا لے گا
میری جرأت تھی کہ انکار کیا ہے میں نے
آنکھ بھر کر اسے جب دیکھ نہ میں پائی تو
بند آنکھوں سے ہی دیدار کیا ہے میں نے
یہ حقیقت نہیں افسانہ ہے اے دیدۂ تر
یوں بھی منظر پس دیوار کیا ہے میں نے
روح کھنچتی ہے شب و روز رگوں سے میری
اس پہ الزام کہ بیمار کیا ہے میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.