Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے ہونٹوں پہ سجا ہے کیا ہے

اعظم خورشید

تیرے ہونٹوں پہ سجا ہے کیا ہے

اعظم خورشید

MORE BYاعظم خورشید

    تیرے ہونٹوں پہ سجا ہے کیا ہے

    تیرا ہر رنگ دعا ہے کیا ہے

    تیرے آنگن میں لٹا ہے کیا ہے

    وہ بھی بارش میں کھلا ہے کیا ہے

    رنگ چڑھتے ہیں اتر جاتے ہیں

    موسم ہجر پتہ ہے کیا ہے

    لوگ الفاظ بدل لیتے ہیں

    اور چہروں پہ لکھا ہے کیا ہے

    اپنی برباد نگاہی کے ستم

    ایک در اور کھلا ہے کیا ہے

    میرے ہاتھوں کی لکیروں پہ نہ جا

    تو نے خود ہی تو لکھا ہے کیا ہے

    خود سے ملتا ہوں بچھڑ جاتا ہوں

    خواب زنجیر ہوا ہے کیا ہے

    ندیاں خشک ہوئی جاتی ہیں

    کوئی اس پار کھڑا ہے کیا ہے

    میری آنکھوں سے قیامت برسے

    جو بھی کچھ تو نے دیا ہے کیا ہے

    اپنے وقتوں کی زباں بولتا ہوں

    پھر یہ بازار لگا ہے کیا ہے

    میری بستی میں اداسی کیسی

    شہر کی سمت چلا ہے کیا ہے

    کتنی خوش پوش فضا ہے خورشیدؔ

    تیری آنکھوں کا نشہ ہے کیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Harf hale (Pg. 105)
    • Author : Aazam Khurshiid
    • مطبع : Lodhi Publishers

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے