تیرے حسن کی خیر بنا دے اک دن کا سلطان مجھے
تیرے حسن کی خیر بنا دے اک دن کا سلطان مجھے
آنکھوں کو بس دیکھنے دے اور ہونٹوں سے پہچان مجھے
وصل میں اس کے مر جانے کی حسرت میرے دل میں ہے
اور بچھڑ کر جینے کا بھی باقی ہے ارمان مجھے
خون رگوں میں رک جائے گا لیکن سانس نہ اکھڑے گی
کس کو بھول کے خوش بیٹھا ہوں جب آئے گا دھیان مجھے
میں ہوں ایک اور بیس صدی کا میری مانگ ملنگوں سی
ہر اک پل کی خبر بھی دے اور برسوں کا سامان مجھے
کیسے پھول اور کون سے کانٹے یاد کی جھولی خالی ہے
اب تو تصورؔ لگنے لگا ہے ویرانہ ویران مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.