تیرے خیال کی خوشبو سے ہم دل مہکائے پھرتے ہیں
تیرے خیال کی خوشبو سے ہم دل مہکائے پھرتے ہیں
ہم دیوانے یادوں کی بارات سجائے پھرتے ہیں
کس نے دیکھا کس نے پوچھا آ کر حال فقیروں کا
کل تک آنکھ ملانے والے آنکھ چرائے پھرتے ہیں
وقت کا دھارا وقت کا طوفاں میں نے دیکھا تو بھی دیکھ
کل کے راجہ رنک بنے جھولی پھیلائے پھرتے ہیں
کپٹی دل نے دنیا بھر میں چھل کی آگ لگائی ہے
حرص کے بندے خوابوں کے بازار سجائے پھرتے ہیں
ایک سے آنسو ایک سی آہیں کون ہے راجہ کون فقیر
ہم تو اپنے دل کو اب تک یہ سمجھائے پھرتے ہیں
غم کی بھیک ملے تو کیسے غم ہیں کم غم خوار بہت
اک مدت سے بات یہ اپنے دل میں چھپائے پھرتے ہیں
آہ لبوں پر اشک آنکھوں میں یہ اپنا سرمایہ ہے
روز ازل سے ہم تو اسے سینے سے لگائے پھرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.